زیادہ دیر تک
بیٹھ کر کام کر نے سے آپ کئ بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں
طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ زیادہ دیر تک بیٹھ کر کام کرنا خطرناک اور کئی سنگین امراض کو جنم دینے کا
باعث بنتا ہے محققین کی جانب سے کیے گئے ایک مطالعہ کے مطابق دن بھر میں چار
گھنٹے سے زیادہ بیٹھ کر کام کرنے والوں کی
ٹانگوں میں اجتماع خون زیادہ ہو جاتا ہے
ڈرائیورز، انتظامی اہلکار، لکھنے والے، صحافی، کمپیوٹر
سافٹ ویئر اور آئی ٹی پروفیشنلز سمیت متعڈ پیشے ایسے ہیں جن سے وابستہ افراد اپنے
جاگتے ہوئے وقت کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارتے ہیں۔
'ایسے افراد گردن کے مہروں کی اکڑن، امراض قلب، کمر کے نچلے حصے کے درد،
موٹاپے اور ٹانگوں میں بے چینی جیسی شکایات کا شکار ہو سکتے ہیں۔
معالجین کے مطابق 'جوڑوں کا درد، شوگر، کینسر کی کچھ
اقسام کے ساتھ ساتھ ذہنی امراض، ڈپریشن اور اینزائٹی بھی ہو سکتی ہے۔'آپ ورزش کریں یا نہیں اگر آپ دن
میں طویل وقت کے لیے بیٹھ کر کام کرتے ہیں تو ان امراض کا شکار ہونے کا خدشہ بڑھ
جاتا ہے۔
جسمانی طور پر متحرک نہ رہنے کی وجہ سے دنیا بھر میں
سالانہ تیس لاکھ اموات ہوتی ہیں۔ یہ غیر متعدی امراض سے ہونے والی اموات کی چوتھی
بڑی وجہ قرار دی جاتی ہے۔ بیٹھ کر کام
کرنے والوں کو ممکنہ خرابی کا شکار ہونے سے بچنے کے لیے کچھ احتیاطیں تجویز کی
جاتی ہیں۔
بیٹھنے کے انداز کو دیکھیں کہ کہیں نشست کی وجہ سے کمر پر زیادہ بوجھ تو نہیں پڑ
رہا، گردن مسلسل جھک تو نہیں رہی، ٹانگیں موڑ کر بیٹھنے سے جوڑوں کو اضافی کھچاؤ
کا سامنا تو نہیں ہے۔ اپنے پاؤں کو وقتا فوقتا حرکت دیتے رہیں۔ ایک ہی پوزیشن میں
مسلسل نہ بیٹھیں بلکہ کچھ وقفوں سے خود کو حرکت دیتے رہیں اور اپنے انداز نشست کو
بدلتے رہیں۔
ایک گھنٹے تک بیٹھے رہنے کے بعد آفس میں ہی چند قدم چل
لیں، ممکن ہو تو تازہ ہوا میں چند قدم چلیں۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے آپ اپنے
فون پر الرٹ لگا سکتے ہیں۔ کچھ مختصر ورزشیں، سٹینڈ اپس، بازوؤں کو گھمانا، پش اپس
وغیرہ سے بھی مڈ لے سکتے ہیں۔
کنورٹیبل ڈیسک استعمال کریں جو آپ کو کام کے دوران یہ
موقع دے کہ آپ بیٹھ کر کام کرنے کے ساتھ ساتھ کھڑے ہو کر بھی کام کر سکیں۔ دن میں تین گھنٹے تک کھڑا رہنا ۳۰ ہزار کیلوریز جلاتا ہے،
دفتر آنے جانے کے لیے گاڑی استعمال کرتے ہیں تو گاڑی کو
بالکل قریب کھڑا کرنے کے بجائے تھوڑا دور کھڑا کریں تاکہ اپنی نشست سے اٹھنے کے
بعد اس تک پہنچنے کے دوران چل سکیں۔
دفتر میں اپنے استعمال کی چیزوں پرنٹر، فون، کاپی مشین
سمیت کم کم استعمال ہونے والی اشیا کو خود سے دور رکھیں تاکہ جب ان کی ضرورت پڑے
تو آپ اپنی نشست چھوڑنے پر مجبور ہوں۔ آفس میں سیڑھیاں اور لفٹ موجود ہوں تو
سیڑھیوں کے استعمال کو ترجیح دیں۔
اگر آپ کا پروفیشن آپ کو اجازت دے تو فون کال کرتے یا
سنتے ہوئے چہل قدمی کر لیں تاکہ آپ کے مسلسل بیٹھنے میں کچھ وقفہ آ سکے۔
مسلسل بیٹھ کر کام کرنا خصوصاً کمپیوٹر سے وابستہ افراد
آنکھیں جھپکانا کم کر دیتے ہیں۔ اس کی وجہ سے انہیں بعض اوقات آنکھوں میں
جلن، دکھن یا خشکی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
ہر تیس منٹ یا مناسب وقفوں کے بعد اپنی آنکھیں کام کی سکرین سے
ہٹائیں اور جتنا دور کا منظر دیکھنا ممکن ہو اسے غور سے دیکھیں، آنکھوں کو
بار بار جھپکیں۔

Blogger Comment